بدلتا Ûوا سعودی عرب
[
Editor ] 07-01-2013
Total Views:616
سعودی عرب Ú©Û’ ایک معرو٠مذÛبی عالم Ù†Û’ مرد Ùˆ خواتین Ú©ÛŒ مخلوط Ù…ØÙلوں اور ان Ú©Û’ مختل٠امور Ú©Û’ Øوالے سے رابطوں Ú©Û’ خلا٠بیان دیا ÛÛ’Û”
Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø±ÙˆØ² نماز Ø¬Ù…Ø¹Û Ø³Û’ قبل Ù…Ùتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ Ù†Û’ اپنے خطبے Ú©Û’ دوران ÙˆØ§Ø¶Ø Ø·ÙˆØ± پر Ú©Ûا Ú©Û Øکام Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø´Ø±ÛŒØ¹Øª یا اسلامی قانون Ú©ÛŒ رو سے مرد Ùˆ خواتین Ú©Û’ میل جول یا ان Ú©Û’ مختل٠امور Ú©Û’ سلسلے میں روابط پر پابندی Ú©Ùˆ یقینی بنائیں۔
سعودی Ù…Ùتی کا Ú©Ûنا تھا Ú©Û Ù…Ø±Ø¯ Ùˆ زن کا Ø¢Ø²Ø§Ø¯Ø§Ù†Û Ù…ÛŒÙ„ جول خواتین Ú©ÛŒ عصمت Ú©Û’ لیے Ø®Ø·Ø±Û ÛÛ’Û” ان کا ÛŒÛ Ø¨ÛŒØ§Ù† ایسے موقع پر سامنے آیا ÛÛ’ جب Øکومت سعودی عرب Ú©ÛŒ تاریخ میں Ù¾ÛÙ„ÛŒ بار خواتین Ú©Ùˆ مشاورتی کونسل میں نمائندگی کا ØÙ‚ دینے جارÛÛŒ ÛÛ’Û”
شیخ عبدالعزیز Ù†Û’ ایک ÛÙØªÛ Ù‚Ø¨Ù„ ÛÛŒ ایک سو پچاس اراکین پر مشتمل شوریٰ کونسل میں خواتین Ú©Ùˆ نمائندگی دینے Ú©Û’ Ùیصلے Ú©ÛŒ Øمایت Ú©ÛŒ تھی۔
ساتھ ÛÛŒ انÛÙˆÚº Ù†Û’ اگلے بلدیاتی الیکشن میں خواتین Ú©Ùˆ مردوں Ú©Û’ Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ø´Ø§Ù†Û ÙˆÙˆÙ¹ ڈالنے کا ØÙ‚ دیے جانے Ú©ÛŒ Øمایت تو Ú©ÛŒ لیکن خواتین Ú©Ùˆ لیڈیز گارمنٹس اسٹورز پر ملازمت Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ Ùیصلے پر تنقید Ú©ÛŒ تھی۔
یاد رÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø´ÙˆØ±ÛŒÙ° کونسل سعودی عرب کا سب سے بڑامشاورتی Ø§Ø¯Ø§Ø±Û ÛÛ’Û”
سال دوÛزار Ú¯ÛŒØ§Ø±Û Ù…ÛŒÚº سعودی عرب Ú©Û’ Ùرمانروا Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ù† عبدالعزیز Ù†Û’ خواتین Ú©Ùˆ ووٹ کا ØÙ‚ دینے کا اعلان کیا تھا اور ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ خوش خبری دی تھی Ú©Û 2015Ø¡ میں Ûونے والے اگلے بلدیاتی انتخابات میں خواتین بطور امیدوار ØØµÛ Ù„Û’ سکیں گی۔
Ø§Ù„Ø¹Ø±Ø¨ÛŒÛ ÚˆØ§Ù¹ نیٹ Ú©ÛŒ ایک رپورٹ Ú©Û’ مطابق پچیس ستمبر 2011Ø¡ Ú©Ùˆ Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ سعودی عرب Ú©ÛŒ نئی شوریٰ کونسل Ú©Û’ اÙتتاØÛŒ اجلاس سے خطاب کرتے Ûوئے خواتین Ú©Ùˆ کونسل Ú©ÛŒ رکنیت کا ØÙ‚ دینے کا بھی اعلان کیا تھا Û”
Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©Û’ الÙاظ تھے: â€ÛÙ… خواتین Ú©Ùˆ معاشرے میں دیوار سے لگانے سے انکار کرتے Ûیں۔ ÛÙ… Ù†Û’ سینئر علماء اور اعلیٰ Ø³Ø·Ø Ú©Û’ دیگر اÙراد سے مشاورت Ú©Û’ بعد شریعت Ú©Û’ مطابق خواتین Ú©Ùˆ معاشرے میں Øاصل تمام کردار دینے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’ اور شوریٰ کونسل Ú©ÛŒ نئی مدت سے خواتین Ú©Ùˆ بھی اس Ú©ÛŒ رکنیت دی جائے Ú¯ÛŒâ€Û”
اس موقع پر انÛÙˆÚº Ù†Û’ مزید Ú©Ûا تھا Ú©Û Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† امیدوار Ú©Û’ طور پر بلدیاتی انتخابات میں ØØµÛ Ù„Û’ سکیں Ú¯ÛŒ اور انÛیں ووٹ کا بھی ØÙ‚ Øاصل ÛÙˆ گا۔
ÙˆØ§Ø¶Ø Ø±ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø¨ تک سعودی عرب میں صر٠بلدیاتی اداروں Ú©Û’ نمائندوں ÛÛŒ کا انتخاب کیا جاتا ÛÛ’ اور دوسرے اداروں Ú©Û’ ارکان Ú©ÛŒ نامزدگی Ø´Ø§Û Ú©ÛŒ جانب سے Ûوتی ÛÛ’Û”
شوریٰ کونسل میں خواتین Ú©Ùˆ نمائندگی کا ØÙ‚ دینے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ وسیع تر اصلاØات کا ØØµÛ ÛÛ’ØŒ جس Ú©Û’ تØت خواتین Ú©Ùˆ معاشرتی زندگی میں ایک Ùعال رکن بنانے Ú©ÛŒ جانب قدم بڑھایا جارÛاÛÛ’Û” 2009Ø¡ میں سعودی عرب Ú©ÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ مخلوط یونیورسٹی کا قیام اس ضمن میں Ù†Ûایت جرأت Ù…Ù†Ø¯Ø§Ù†Û Ø§Ù‚Ø¯Ø§Ù… تھا، Ø¬Ø¯Û Ú©Û’ شمالی قصبے میں قائم اس یونیورسٹی میں طلباء وطالبات ایک ساتھ تعلیم Øاصل کرتے Ûیں۔
Ú¯Ùˆ Ú©Û Ø§Ø³ یونیورسٹی میں مقامی طلباء Ú©ÛŒ تعداد Ù…Øض Ù¾Ù†Ø¯Ø±Û Ùیصد ÛÛ’ اور باقی اسٹوڈنٹس کا تعلق اکسٹھ مختل٠ممالک سے ÛÛ’ لیکن سعودی عرب Ú©Û’ اصلاØات پسند باشندوں کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ یونیورسٹی سے قدامت پرست معاشرے میں بڑی تبدیلی رونما Ûوگی۔
اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ Øکومت کا ایک بڑا اور انقلابی اقدام اولمپکس گیمز میں دو سعودی خواتین ایتھیلیٹ Ú©ÛŒ شرکت تھی، اس سے قبل اولمپکس کھیلوں میں شرکت کرنے والے سعودی کھلاڑیوں Ú©Û’ دستے میں صر٠مرد Ûوتے تھے، Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø³Ø§Ù„ جون میں لندن اولمپکس میں سعودی دستے میں دو خواتین بھی شامل تھیں۔
Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¯ÙˆØ³Ø±Ø§ اÛÙ… اقدام ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† Ú©Ùˆ ایسے گارمنٹس اسٹورز پر جÛاں صر٠خواتین Ú©Û’ ملبوسات Ùروخت کیے جاتے Ûوں، ملازمت Ú©ÛŒ اجازت دی گئی Û”
Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ اصلاØات Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ سعودی عرب تبدیل ÛورÛا ÛÛ’ØŒ Ú¯ÙˆÚ©Û Ø§Ø³ تبدیلی Ú©ÛŒ رÙتار بÛت سÙست ÛÛ’ اور بیرونی دنیا Ú©Ùˆ ابھی اس کا اØساس Ù†Ûیں ÛÙˆ پایا ÛÛ’ØŒ جس Ú©ÛŒ ایک مثال ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ تاریخ میں Ù¾ÛÙ„ÛŒ Ù…Ø±ØªØ¨Û Ûائی اسکول Ú©ÛŒ انگریزی Ú©ÛŒ نصابی کتب میں خواتین Ú©ÛŒ تصاویر شامل Ú©ÛŒ گئی Ûیں۔
Ø§Ù„Ø¹Ø±Ø¨ÛŒÛ ÚˆØ§Ù¹ نیٹ Ù†Û’ چار دسمبر Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø± دیتے Ûوئے ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©ÛŒØ§ Ú©Û 1926Ø¡ میں سعودی عرب Ú©Û’ قیام سے آج تک تمام اسکولوں Ú©ÛŒ نصابی کتب میں خواتین Ú©ÛŒ تصاویر شامل کرنے پر پابندی عائد رÛÛŒ ÛÛ’Û”
تاÛÙ… Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û ØªØ¯Ø±ÛŒØ³ÛŒ سال Ú©Û’ دوران اسکولوں میں تقسیم Ú©ÛŒ جانے والی نصابی کتب میں Ù¾ÛÙ„ÛŒ Ù…Ø±ØªØ¨Û Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† Ú©ÛŒ تصاویر بھی شامل Ú©ÛŒ گئی Ûیں۔
ÙÛŒ الØال صر٠انگریزی کتب ÛÛŒ میں نقاب پوش خواتین Ú©ÛŒ تصاویر Ú©Ùˆ شامل کیا گیا ÛÛ’ اور اسے بھی ایک غنیمت قدم قرار دیا جا رÛا ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ سے Ù¾ÛÙ„Û’ نصابی کتب میں خواتین Ú©Û’ صر٠خاکے شائع کرنے Ú©ÛŒ اجازت تھی۔
صر٠خواتین Ú©ÛŒ تصاویر Ú©ÛŒ نصابی کتب میں شمولیت ÛÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ بڑی تبدیلی Ù†Ûیں ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ú©ØªØ§Ø¨ Ú©Û’ مختل٠اسباق میں لڑکیوں اور Ù¾ÛŒØ´Û ÙˆØ±Ø§Ù†Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ میں ان Ú©Û’ تعلیمی کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی ÛÛ’Û”
لیکن سعودی عرب کا قدامت پسند Ø·Ø¨Ù‚Û Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ اصلاØات سے خوش نظر Ù†Ûیں آتا ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ú¯Ø§ÛÛ’ بگاÛÛ’ ان اصلاØات پر تنقید کا Ø³Ù„Ø³Ù„Û Ø¨Ú¾ÛŒ جاری رکھے Ûوئے ÛÛ’Û”
ابھی ایک Ù…Ø§Û Ù‚Ø¨Ù„ ایک معرو٠مذÛبی عالم کمال صبØÛŒ Ù†Û’ ایک رپورٹ شوریٰ کونسل Ú©Ùˆ پیش Ú©ÛŒ تھی، جس میں بتایا گیا تھا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± خواتین Ú©Ùˆ ڈرائیونگ Ú©ÛŒ اجازت دی گئی تو پھر ÛŒÛ Ù…Ù„Ú© میں نسوانیت Ú©Û’ خاتمے کا سبب بن جائے گی۔
Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ø±Ù¾ÙˆÙ¹ میں خبردار کیا گیا تھا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± سعودی عرب میں خواتین Ú©Ùˆ گاڑی چلانے Ú©ÛŒ اجازت دی گئی تو اس سے ملک میں جسم Ùروشی، ÙØØ´ Øرکات، ÛÙ… جنس پرستی اور طلاق Ú©Û’ واقعات میں اضاÙÛ ÛÙˆ جائے گا۔
بی بی سی Ú©Û’ مطابق سعودی عرب میں عورتوں Ú©ÛŒ ڈرائیونگ پر پابندی Ú©Û’ خاتمے کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©Ø±Ù†Û’ والی ایک خاتون Ù†Û’ کمال صبØÛŒ Ú©ÛŒ رپورٹ Ú©Ùˆ مکمل طور پر ‘پاگل پن’ قراردیا ÛÛ’Û”
ان خواتین کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ø¸Ø§Ûر خواتین Ú©ÛŒ ڈرائیونگ پر پابندی کا مقصد انÛیں غیر مردوں سے دور رکھنا ÛÛ’ØŒ لیکن ÛŒÛ Ù¾Ø§Ø¨Ù†Ø¯ÛŒ اس وقت بے معنی Ûوکر Ø±Û Ø¬Ø§ØªÛŒ ÛÛ’ جب انÛیں Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ø§ÛŒÚ© نامØرم مرد ڈرائیور سے رابطے میں رÛنا پڑتا ÛÛ’Û”
سعودی عرب میں خواتین Ú©ÛŒ ڈرائیونگ پر پابندی Ú©Û’ مسئلے Ù†Û’ خصوصی طور پر بین الاقوامی میڈیا Ú©ÛŒ ØªÙˆØ¬Û Øاصل کرلی ÛÛ’Û”
اصلاØات پسند Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ اس Øوالےسے تجاویز طلب Ú©ÛŒ تھیں، لیکن بÛت سے قدامت پرست مذÛبی رÛنماؤں Ú©ÛŒ جانب سے ناراضگی Ú©Û’ اظÛار پر بات Ø¢Ú¯Û’ Ù†Û Ø¨Ú‘Ú¾ سکی۔
درØقیقت ÛŒÛÛŒ لوگ Ûیں جو سعودی Øکمرانوں Ú©Ùˆ قوت Ùˆ طاقت ÙراÛÙ… کرتے Ûیں۔ لیکن پھر بھی Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ عزم اس Øوالے سے بلند نظر آتا ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ø§ØµÙ„Ø§Øات Ú©Û’ عمل Ú©Ùˆ Ûرممکن طریقے سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھانے Ú©Û’ خواÛشمند Ûیں۔
ان Ú©Û’ اس عزم کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ø§Ø³ بات سے لگایا جاسکتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø³Ø§Ù„ مئی میں اپنے ایک ایسے مشیر Ú©Ùˆ برطر٠کردیا تھا جو انتÛائی سخت گیر مؤق٠رکھتے Ûیں Û”
سعودی عرب Ú©ÛŒ Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ù…ÛŒÚº شامل شیخ عبدالمØسن بن ناصر العبیکان نامی مشیر Ù†Û’ Øکومت Ú©ÛŒ جانب سے صنÙÛŒ تÙریق Ú©Û’ معاملے میں رعایت دینے Ú©Û’ اقدامات Ú©ÛŒ مخالÙت Ú©ÛŒ تھی۔ شیخ عبدالمØسن العبیکان Ù†Û’ سعودی Øکومت کےمنصوبوں پر سخت الÙاظ میں تنقید Ú©ÛŒ تھی جس Ú©Û’ بعد انÛیں مشیر Ú©Û’ عÛدے سے Ûٹا دیا گيا Û”
سعودی عرب میں ایک عرصے سے انسانی Øقوق Ú©Û’ کارکنان، خواتین Ú©Ùˆ معاشرے میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Øقوق دینے کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©Ø±ØªÛ’ رÛÛ’ Ûیں۔ اس وقت سعودی عرب میں خواتین Ú©ÛŒ ڈرائیونگ Ú©Û’ ساتھ ساتھ مردوں Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر سÙر، ملازمت اور میڈیکل آپریشنز پر پابندی عائد ÛÛ’Û”
ÙˆØ§Ø¶Ø Ø±ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ عرب میں خواتین Ú©Ùˆ علاج معالجے Ú©Û’ Øوالے سے بھی بÛت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ÛÛ’ØŒ اس لیے Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ سرپرست مرد ایمرجنسی Ú©ÛŒ صورت میں بھی مرد ڈاکٹروں سے علاج یا Ù…Ø¹Ø§Ø¦Ù†Û Ú©Ø±ÙˆØ§Ù†Û’ سے انکار کردیتے Ûیں۔
Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ø¨ خواتین Ú©Û’ لیے ایسے Ûاسپٹلز Ú©Û’ قیام کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§ جا رÛا ÛÛ’ جس میں تمام Ø¹Ù…Ù„Û Ø®ÙˆØ§ØªÛŒÙ† پر مشتمل ÛÙˆÛ”
ریاض Ú©ÛŒ امام ترکی مسجد میں Ú©Ù„ Ø¬Ù…Ø¹Û Ú©Û’ خطبے Ú©Û’ دوران الشیخ عبدالعزیز Ù†Û’ خواتین پر زور دیتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ لیے ÛŒÛ Ù„Ø§Ø²Ù… ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ù…Ú©Ù†Û Øد تک نامØرم مردوں سے دور رÛیں، ان کا Ú©Ûنا تھا :’اس پابندی Ú©Û’ ذریعے Ûمارا عظیم مذÛب خواتین Ú©ÛŒ عÙت Ùˆ عصمت Ú©Ùˆ شر Ùˆ Ùساد سے Ù…ØÙوظ بناتا Ûے’۔
سعودی عرب Ú©Û’ مذÛبی عالم اسلام Ú©ÛŒ Ù†Ûایت سخت اور Ù…Øدود ØªØ´Ø±ÛŒØ Ú©Ø±ØªÛ’ آئے Ûیں، جس سے جدید دنیا Ú©Û’ غیر مسلموں پر ÛŒÛ ØªØ§Ø«Ø± پڑتا رÛا ÛÛ’ Ú©Û Ø´Ø§ÛŒØ¯ اسلام دورجدید Ú©Û’ تقاضوں Ú©Ùˆ پورا Ù†Ûیں کرسکتا۔
اس تاثر Ú©Ùˆ ختم کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ù¾ÛÙ„ÛŒ Ù…Ø±ØªØ¨Û Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ عرب میں شروع Ú©ÛŒ گئی ÛÛ’ØŒ ÛŒÛ Ø¯Ø±Ø³Øª ÛÛ’ Ú©Û Ø§ØµÙ„Ø§Øات Ú©ÛŒ رÙتار بÛت سÙست ÛÛ’ لیکن اگر ÛŒÛ Ø³Ù„Ø³Ù„Û Ø¬Ø§Ø±ÛŒ رÛا تو اÙمید Ú©ÛŒ جاسکتی ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ Ù…Ø¹Ø§Ø´Ø±Û Ù…ÛŒÚº تبدیلی Ú©Ùˆ بیرونی دنیا میں بھی Ù…Øسوس کیا جاسکے گا۔
اÙسے Ø´Ø§Û Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ اصلاØات کا اثر ÛÛŒ Ú©Ûنا چاÛیئے Ú©Û Ø³Ø¹ÙˆØ¯ÛŒ عرب میں ایک مذÛبی عالم Ù†Û’ تÙسیر قرآن میں آیات Ú©Û’ شان نزول پر غور Ú©ÛŒ ضرورت پر زور دیتے Ûوئے ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©ÛŒØ§ تھا Ú©Û Ù…ÙˆØ³ÛŒÙ‚ÛŒØŒ مردوں اور عورتوں Ú©Û’ میل جول پر پابندی Ú©ÛŒ کوئی شرعی دلیل موجود Ù†Ûیں۔
Ø§Ù„Ø¹Ø±Ø¨ÛŒÛ ÚˆØ§Ù¹ نیٹ Ú©ÛŒ رپورٹ Ú©Û’ مطابق سعودی عرب Ú©Û’ معرو٠مذÛبی عالم الØمیدی العبیسان Ù†Û’ موسیقی، اختلاط مرد Ùˆ زن اور خاتون Ú©Û’ Ú†Ûرے Ú©Ùˆ نقاب سے ڈھانپنے Ú©Û’ متعلق اپنے خیالات کا دÙاع کرتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û Ø§ÛŒØ³ÛŒ کوئی شرعی دلیل موجود Ù†Ûیں جس سے ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کیا جاسکے Ú©Û Ù…ÙˆØ³ÛŒÙ‚ÛŒ اور مرد وعورت Ú©Û’ مخلوط ماØول میں کام کرنے Ú©Ùˆ Øرام اور خاتون Ú©Û’ Ú†Ûرے پر نقاب اوڑھنے Ú©Ùˆ لازمی قرار دیا جاسکے۔
Ø§Ù„Ø¹Ø±Ø¨ÛŒÛ Ù†ÛŒÙˆØ² چینل Ú©Û’ ایک پروگرام میں Ú¯Ùتگو کرتے Ûوئے سعودی عالم دین کا Ú©Ûنا تھا Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ پاس موسیقی Ú©Ùˆ Øرام قرار دینے سے متعلق کوئی شرعی دلیل موجود Ù†Ûیں۔
سعودی عرب میں قدامت پرست نظریات پر سختی سے کاربند مذÛبی پیشواؤں Ú©Û’ ساتھ ساتھ Ø§ØµÙ„Ø§Ø Ù¾Ø³Ù†Ø¯ اور روشن خیال مذÛبی رÛنماؤں Ú©ÛŒ آوازیں بھی اب سنائی دے رÛÛŒ Ûیں، جو خوش آئند پیش رÙت ÛÛ’Û”
ڈان نیوز