• Web
  • Humsa
  • Videos
  • Forum
  • Q2A
rabia shakeel : meri dua hai K is bar imran khan app is mulk k hukmaran hun To: suman(sialkot) 10 years ago
maqsood : hi how r u. To: hamza(lahore) 10 years ago
alisyed : hi frinds 11 years ago
nasir : hi To: wajahat(karachi) 11 years ago
khadam hussain : aslamoalikum pakistan zinsabad To: facebook friends(all pakistan) 11 years ago
Asif Ali : Asalaam O Aliakum . To: Khurshed Ahmed(Kashmore) 11 years ago
khurshedahmed : are you fine To: afaque(kashmore) 11 years ago
mannan : i love all To: nain(arifwala) 11 years ago
Ubaid Raza : kya haal hai janab. To: Raza(Wah) 11 years ago
qaisa manzoor : jnab AoA to all 11 years ago
Atif : Pakistan Zinda bad To: Shehnaz(BAHAWALPUR) 11 years ago
khalid : kia website hai jahan per sab kuch To: sidra(wazraabad) 11 years ago
ALISHBA TAJ : ASSALAM O ELIKUM To: RUKIYA KHALA(JHUDO) 11 years ago
Waqas Hashmi : Hi Its Me Waqas Hashmi F4m Matli This Website Is Owsome And Kois Shak Nahi Humsa Jaise Koi Nahi To: Mansoor Baloch(Matli) 11 years ago
Gul faraz : this is very good web site where all those channels are avaiable which are not on other sites.Realy good. I want to do i..... 11 years ago
shahid bashir : Mein aap sab kay liye dua'go hon. 11 years ago
mansoor ahmad : very good streming 11 years ago
Dr.Hassan : WISH YOU HAPPY HEALTHY LIFE To: atif(karachi) 11 years ago
ishtiaque ahmed : best channel humsa live tv To: umair ahmed(k.g.muhammad) 11 years ago
Rizwan : Best Streaming Of Live Channels. Good Work Site Admin 11 years ago
دوستیاں نبھانے کا کھیل
[ Editor ] 08-01-2013
Total Views:400
پاک بھارت کرکٹ جہاں کپتانوں کو نئی سانسیں بھی دیتی ہے وہیں پیروں کے نیچے سے زمین بھی سرکا دیتی ہے۔
پاکستان میں جیت پر بھنگڑے دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مصباح الحق کی کپتانی کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن دوسری جانب مہندر سنگھ دھونی کے لیے کپتانی دو دھاری تلوار ثابت ہو رہی ہے اور بی سی سی آئی کے کرتا دھرتاؤں کے لیے اپنے کپتان کا دفاع مشکل ہوگیا ہے

بھارت تینوں میچوں میں بڑا سکور کیوں نہ کر سکا؟ اس کا سیدھا سادہ جواب انضمام الحق نے ایک جملے میں دے دیا کہ بڑے سکور کے لیے پہلے تین بیٹسمینوں کا بڑی اننگز کھیلنا لازمی ہوتاہے جو بھارت نہ کرسکا۔

پاکستانی بیٹنگ کی بے اعتباری اور غیرمستقل مزاجی کی وجہ معلوم کرنے کے لیے بھی کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے یہ جواب بھی سیدھا سادہ ہے لیکن قدرے تلخ بھی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد شعیب ملک اور محمد عرفان کو ون ڈے سیریز کے لیے روک لیا گیا۔محمد عرفان کو روکنے کی وجہ ان کا ’سرپرائز پیکج‘ ہونا بتایا گیا۔

شعیب ملک نے چونکہ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں میچ وننگ اننگز کھیلی تھی لہذا ان کے دیرینہ دوست کپتان نے فوری طور پر ون ڈے سکواڈ میں بھی ان کی جگہ بنا دی لیکن شعیب ملک پہلے ون ڈے میں چونتیس ناٹ آؤٹ کے بعد اگلے دو میچوں میں قابل ذ کر کارکردگی نہ دکھا سکے۔
جہاں تک بولنگ کا تعلق ہے تو تینوں میچز میں ان کے کل اوورز کی تعداد صرف چھ تھی۔

شعیب ملک تین سال پہلے بھارت کے خلاف سنچورین میں بنائی گئی سنچری کے بعد سے کھیلی گئی بیس ون ڈے اننگز کھیل چکے ہیں جن میں ایک بھی نصف سنچری شامل نہیں ہے۔ یہ کارکردگی یقیناً سوال اٹھاتی ہے کہ آخر وہ کونسی گیڈر سنگھی ہے جو شعیب ملک کو ہر بار ٹیم میں منتحب کرا دیتی ہے۔یہی معاملہ اکمل برادرز کا بھی ہے۔ بھارتی دورے میں دونوں بھائیوں کی کارکردگی خاصی مایوس کن رہی لیکن یہ حیران کن نہیں۔

عمر اکمل دو ہزار بارہ میں چودہ ون ڈے اننگز میں صرف چار نصف سنچریاں بنا پائے تھے۔

بھارت کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں وہ صفر پر آؤٹ ہوئے تاہم کپتان محمد حفیظ نے عمر امین کو موقع دینے کے بجائے انہی پر اعتماد کیا اور دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں انہوں نے چوبیس رنز بنائے۔

چونکہ اظہرعلی ون ڈے میں فرسٹ چوائس تھے لہذا عمراکمل کو تیسرے ون ڈے میں اس وقت موقع دیا گیا جب دو ون ڈے میچوں میں اظہر علی ناکام رہے۔ عمراکمل دلی ون ڈے میں ملنے والے اس موقع سے بھی فائدہ نہ اٹھاسکے اور صرف پچیس رنز بناکر غیر ذمہ داری میں وکٹ گنوا بیٹھے۔

کامران اکمل کو دو ہزار گیارہ کے ورلڈ کپ کے بعد گزشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ عالمی کپ میں وہ آٹھ اننگز میں صرف ایک نصف سنچری بنا پائے تھے اور بیٹنگ کی یہ ناقص کارکردگی اب بھی سائے کی طرح ان کے ساتھ ساتھ ہے۔

پہلے ٹوئنٹی میں ایک رن اور دوسرے میچ میں پانچ رنز بنانے کے بعد وہ ون ڈے سیریز کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔

کامران اکمل کو ٹیم میں شامل کرنے کے لیے سلیکٹرز اور دونوں کپتانوں کی دلیل یہ رہی ہے کہ وہ اچھے بیٹسمین ہیں لیکن میدان میں کارکردگی اس دلیل کے بالکل برعکس رہی ہے۔

بھارت گئی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں فاسٹ بولر اسد علی بیٹسمین عمرامین اور لیفٹ آرم اسپنر ذوالفقار بابر بھی شامل تھے۔ ذوالفقار بابر ون ڈے ٹیم کا بھی حصہ تھے۔یہ تینوں کھیلے گئے بغیر وطن واپس آگئے۔

اسد علی کی ٹیم میں شمولیت پر بھی مصباح الحق اور محمد حفیظ نے ان کی صلاحیتوں کے بارے میں دل خوش کن باتیں کی تھیں لیکن ان کی صلاحیتوں کا زمانے کو پتہ ہی نہ چل سکا۔

اسی طرح ون ڈے اسکواڈ میں شامل فاسٹ بولر انور علی اور بیٹسمین حارث سہیل کے علاوہ وہاب ریاض اور عمران فرحت بھی موقع ملے بغیر واپس آگئے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سلیکٹرز کے منتخب کردہ بعض کھلاڑیوں کو کپتان صاحبان موقع دینے سے گھبراتے رہے ہیں۔ حالیہ کئی سیریز میں نئے کھلاڑی برائے نام کھیل کر یا سرے سے موقع ملے بغیر ہی واپس آتے رہے ہیں۔
بی بی سی نیوز

About the Author: Editor
Visit 171 Other Articles by Editor >>
Comments
Add Comments
Name
Email *
Comment
Security Code *


 
مزید مضامین
سات سال بعد پاکستان Ú©ÛŒ بھارت میں سیریز Ú©ÛŒ جیت پاکستان Ù†Û’ کولکتہ میں دوسرے ایک روزہ کرکٹ میچ میں بھارت Ú©Ùˆ پچاسی رنز سے شکست دے کر تین میچوں Ú©ÛŒ سیریز .... مزید تفصیل
ٹیم Ú©Ùˆ اب بھی مصباح Ú©ÛŒ ضرورت ہے: رمیز پاکستان کرکٹ ٹیم Ú©Û’ سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم Ú©ÛŒ بیٹنگ دیکھتے ہوئے مصباح .... مزید تفصیل