Home
  • Web
  • Humsa
  • Videos
  • Forum
  • Q2A
rabia shakeel : meri dua hai K is bar imran khan app is mulk k hukmaran hun To: suman(sialkot) 11 years ago
maqsood : hi how r u. To: hamza(lahore) 11 years ago
alisyed : hi frinds 11 years ago
nasir : hi To: wajahat(karachi) 11 years ago
khadam hussain : aslamoalikum pakistan zinsabad To: facebook friends(all pakistan) 11 years ago
Asif Ali : Asalaam O Aliakum . To: Khurshed Ahmed(Kashmore) 11 years ago
khurshedahmed : are you fine To: afaque(kashmore) 11 years ago
mannan : i love all To: nain(arifwala) 11 years ago
Ubaid Raza : kya haal hai janab. To: Raza(Wah) 11 years ago
qaisa manzoor : jnab AoA to all 11 years ago
Atif : Pakistan Zinda bad To: Shehnaz(BAHAWALPUR) 11 years ago
khalid : kia website hai jahan per sab kuch To: sidra(wazraabad) 11 years ago
ALISHBA TAJ : ASSALAM O ELIKUM To: RUKIYA KHALA(JHUDO) 11 years ago
Waqas Hashmi : Hi Its Me Waqas Hashmi F4m Matli This Website Is Owsome And Kois Shak Nahi Humsa Jaise Koi Nahi To: Mansoor Baloch(Matli) 11 years ago
Gul faraz : this is very good web site where all those channels are avaiable which are not on other sites.Realy good. I want to do i..... 11 years ago
shahid bashir : Mein aap sab kay liye dua'go hon. 11 years ago
mansoor ahmad : very good streming 11 years ago
Dr.Hassan : WISH YOU HAPPY HEALTHY LIFE To: atif(karachi) 11 years ago
ishtiaque ahmed : best channel humsa live tv To: umair ahmed(k.g.muhammad) 11 years ago
Rizwan : Best Streaming Of Live Channels. Good Work Site Admin 11 years ago
اسلام آباد: آپریشن نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود تناؤ برقرار
(c) بی بی سی نیوز پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کے خلاف کوئی آپریشن نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود احتجاج کے مقام پر تناؤ کی فضا پائی جاتی ہے۔

تحریکِ منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی کال پر ہزاروں افراد تین دن سے اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

دھرنے کے مقام پر موجود بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ جمعرات کو علی الصبح پارلیمنٹ کے سامنے رکھے گئے کنٹینرز کی تعداد میں اضافے اور ان پر آنسو گیس کے گولوں سے لیس پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد دھرنے کے شرکاء میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لاؤڈ سپیکر پر اعلانات کر کے دھرنے کے شرکاء کو رات گئے ہی بیدار کیا گیا اور اب رضاکار ڈنڈے لیے کھڑے ہیں اور نعری بازی کر رہے ہیں۔

نامہ نگار کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ طاہر القادری اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں بلکہ یہ مذاکرات بہت پہلے ہونے چاہیے تھے تاہم وہ مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے حکومت کو دی گئی دوسری ڈیڈ لائن بھی بدھ کی رات ختم ہوگئی جبکہ بدھ کو ہی وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے صحافیوں سے بات چیت میں دھرنا دینے والوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا اعلان کیا تھا جس کی تردید رات گئے صدر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کی گئی تھی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اس بیان میں صدرِ پاکستان نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء کے خلاف طاقت استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے حمایتی پرامن رہیں گے۔

بیان میں صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور تمام معاملات کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتی ہے۔

لاؤڈ سپیکر پر اعلانات کر کے دھرنے کے شرکاء کو رات گئے ہی بیدار کیا گیا

اس سے قبل وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا تھا کہ ’انہیں باہر نکالنا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں۔ آپریشن مناسب وقت پر کیا جائے گا۔۔۔زیادہ دیر نہیں لگے گی اور یہ قانون کے مطابق ٹارگٹڈ ایکشن ہوگا۔‘

تاہم آپریشن کے اعلان کے ساتھ ہی انہوں نے طاہر القادری کو مذاکرات کی دعوت بھی دی تھی اور کہا کہ ’میں انہیں مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں اور یہ ان پر چھوڑتا ہوں کہ وہ ان افراد کا انتخاب کر لیں جن سے وہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔‘

وزیر داخلہ کے اس بیان کے بعد نہ صرف اسلام آباد کے ڈی چوک دھرنے پر بیٹھے ہزاروں افراد میں بےچینی کی لہر دوڑ گئی تھی بلکہ سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بھی ایسے کسی اقدام کی بھرپور مخالفت کے بیانات سامنے آنے لگے تھے۔

صدر زرداری کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے بھی آپریشن کی منصوبہ بندی کی تردید کی ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طاقت کسی مسئلے کا حل نہیں اور حکومت اس معاملے اس کے پرامن حل پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہیں تاہم ان کے دھرنے سے شہریوں اور تاجروں کو تکلیف پہنچی ہے اور ان سے درخواست ہے کہ خواتین اور بچوں پر رحم کریں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات آئینی دائرے کار میں ہوں تو حکومت ضرور بات کرے گی۔

Comments
Add Comments
Name
Email *
Comment
Security Code *


 
مزید خبریں
ملک بھر بجلی کا شارٹ فال 5ہزار800 میگاواٹ ہوگیا اسلام آباد… ملک بھر بجلی کا شارٹ فال 5ہزار800 میگاواٹ ہوگیا ØŒ متعدد علاقوں میں گرڈ اسٹیشن کئی .... مزید تفصیل
حاسد دوستوں Ù†Û’ کیچڑ اچھالا، گورنر Ú©Û’ Ù¾ÛŒ خیبر پختونخوا Ú©Û’ نئے گورنر شوکت اللہ خان Ù†Û’ عہدے کا حلف اٹھانے Ú©Û’ محض تین دن بعد ہی اپنی .... مزید تفصیل
گورنر سندھ کا دھماکے میں تباہ فلیٹ اور دکانیں تعمیر کرانے کا اعلان گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد Ù†Û’ کہا ہے کہ کراچی Ú©Û’ علاقے عباس ٹاوٴن میں دہشت گردی سے تباہ .... مزید تفصیل