Home
  • Web
  • Humsa
  • Videos
  • Forum
  • Q2A
rabia shakeel : meri dua hai K is bar imran khan app is mulk k hukmaran hun To: suman(sialkot) 11 years ago
maqsood : hi how r u. To: hamza(lahore) 11 years ago
alisyed : hi frinds 11 years ago
nasir : hi To: wajahat(karachi) 11 years ago
khadam hussain : aslamoalikum pakistan zinsabad To: facebook friends(all pakistan) 11 years ago
Asif Ali : Asalaam O Aliakum . To: Khurshed Ahmed(Kashmore) 11 years ago
khurshedahmed : are you fine To: afaque(kashmore) 11 years ago
mannan : i love all To: nain(arifwala) 11 years ago
Ubaid Raza : kya haal hai janab. To: Raza(Wah) 11 years ago
qaisa manzoor : jnab AoA to all 11 years ago
Atif : Pakistan Zinda bad To: Shehnaz(BAHAWALPUR) 11 years ago
khalid : kia website hai jahan per sab kuch To: sidra(wazraabad) 11 years ago
ALISHBA TAJ : ASSALAM O ELIKUM To: RUKIYA KHALA(JHUDO) 11 years ago
Waqas Hashmi : Hi Its Me Waqas Hashmi F4m Matli This Website Is Owsome And Kois Shak Nahi Humsa Jaise Koi Nahi To: Mansoor Baloch(Matli) 11 years ago
Gul faraz : this is very good web site where all those channels are avaiable which are not on other sites.Realy good. I want to do i..... 11 years ago
shahid bashir : Mein aap sab kay liye dua'go hon. 11 years ago
mansoor ahmad : very good streming 11 years ago
Dr.Hassan : WISH YOU HAPPY HEALTHY LIFE To: atif(karachi) 11 years ago
ishtiaque ahmed : best channel humsa live tv To: umair ahmed(k.g.muhammad) 11 years ago
Rizwan : Best Streaming Of Live Channels. Good Work Site Admin 11 years ago
شہد کی مکھیوں کے جینیاتی راز دریافت
محققین کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیوں کی ماحول سے حساسیت سے وابستہ جینیاتی رازوں سے پردہ ہٹا لیا ہے۔

برطانیہ اور آسٹریلیا کے سائنسدانوں کے مطابق ان کی دریافت سے جینز کی ڈی کوڈنگ کی وجہ سے غذا، ماحول اور حشرات کے نشوونما کے درمیان تعلق کا اندازہ لگانے میں مدد ملے سکے گی۔

سائنسدانوں کے مطابق شہد کی مکھیوں کی اس بیماری کے بارے میں بھی معلومات ملیں گی جس کی وجہ سے دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر مکھیاں مر رہی ہیں۔

سائنسدانوں کی یہ دریافت انسیکٹ مائیکروبیالوجی اینڈ مالیکیولر بیالوجی نامی رسالے میں شائع ہوئی ہے۔

اس تحقیق میں شامل کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے پال ہیرڈ کا کہنا ہے کہ ’شہد کی مکھیاں ایک پیچیدہ گروہ کی شکل میں زندہ رہتی ہیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں انفرادی مکھیاں موجود ہوتی ہیں۔‘

’ان میں سے زیادہ تر مادہ مکھیاں کارکن کے طور پر کام کرتی ہیں اور ان میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی، یہ اپنی مختصر سی زندگی کو پھولوں سے خوراک حاصل کرنے میں صرف کر دیتی ہیں۔‘

لیکن شہد کی مکھیوں کے چھتے میں ایک ملکہ بھی ہوتی ہے جو لمبے عرصے تک جیتی ہے، اور چھتے میں اولاد پیدا کرنے کے عمل کی سربراہ ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ملکہ انڈے دیتی ہے تو کارکن مکھیاں اندازہ لگا سکتی ہیں کہ لاروا سے بالغ کارکن مکھیاں پیدا ہوں گی یا بالغ ملکہ۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ لاروا کو دی جانے والی خوراک اس کی قسمت کا تعین کرتی ہے۔ اس میں جن کو پولن اور رس کی شکل میں خوراک ملتی ہے وہ کارکن بن جاتے ہیں اور جنہیں رائیل جیلی کہلانے والی ایک خاص خوراک دی جاتی ہے ان کی قسمت مختلف ہوتی ہے اور وہ ملکہ بن جاتے ہیں۔

مختلف طریقے سے خوراک دینے کے عمل کو ملکہ اور کارکن مکھیوں کی تمام زندگی میں قائم رکھا جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق یہ تبدیلیاں ڈی این اے کی وجہ سے نہیں بلکہ نیوکلیئس کے اندر پائی جانے والی ایک پروٹین کی باعث ہوتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کو ’ماورائے جینیات‘ یا ایپی جینیٹک تبدیلیاں کہا جاتا ہے۔

تحقیق میں شامل ایک اور محقق مارک ڈیکمین کا کہنا ہے کہ لاروا میں ایک ہی ڈی این سے مختلف اقسام کی مکھیوں کا پیدا ہونا ماورائے جینیاتی عمل کی واضح مثال ہے۔ یہ ایسا مکینزم ہے جو ڈی این اے سے ماورا ہے۔
Comments
Add Comments
Name
Email *
Comment
Security Code *


 
مزید خبریں
کیا چاکلیٹ ذہین اور فطین بناتی ہے؟ چاکلیٹ Ú©Û’ بارے میں ایک تازہ تحقیق سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ان ممالک میں نوبیل انعام حاصل .... مزید تفصیل
 امریکہ میں تخلیق کردہ جدید ٹیکنالوجی کا حامل روبوٹک سانپ خوفزدہ نہ ہو Úº یہ اصلی نہیں بلکہ رو بو Ù¹Ú© سانپ ہے جسے امریکہ میں تیار کیا گیا ہے ۔اس جدید .... مزید تفصیل
تاخیر سے سونے Ú©ÛŒ عادت جسمانی Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ کیلئے نقصان دہ کیا آپ رات Ú©Ùˆ دیر سے سوتے اور صبح جلد اٹھ کر ذہنی کوفت کا شکار ہوتے ہیں؟ اگر ہاں تو آپ Ú©Û’ جسم Ú©ÛŒ .... مزید تفصیل