Home
  • Web
  • Humsa
  • Videos
  • Forum
  • Q2A
rabia shakeel : meri dua hai K is bar imran khan app is mulk k hukmaran hun To: suman(sialkot) 11 years ago
maqsood : hi how r u. To: hamza(lahore) 11 years ago
alisyed : hi frinds 11 years ago
nasir : hi To: wajahat(karachi) 11 years ago
khadam hussain : aslamoalikum pakistan zinsabad To: facebook friends(all pakistan) 11 years ago
Asif Ali : Asalaam O Aliakum . To: Khurshed Ahmed(Kashmore) 11 years ago
khurshedahmed : are you fine To: afaque(kashmore) 11 years ago
mannan : i love all To: nain(arifwala) 11 years ago
Ubaid Raza : kya haal hai janab. To: Raza(Wah) 11 years ago
qaisa manzoor : jnab AoA to all 11 years ago
Atif : Pakistan Zinda bad To: Shehnaz(BAHAWALPUR) 11 years ago
khalid : kia website hai jahan per sab kuch To: sidra(wazraabad) 11 years ago
ALISHBA TAJ : ASSALAM O ELIKUM To: RUKIYA KHALA(JHUDO) 11 years ago
Waqas Hashmi : Hi Its Me Waqas Hashmi F4m Matli This Website Is Owsome And Kois Shak Nahi Humsa Jaise Koi Nahi To: Mansoor Baloch(Matli) 11 years ago
Gul faraz : this is very good web site where all those channels are avaiable which are not on other sites.Realy good. I want to do i..... 11 years ago
shahid bashir : Mein aap sab kay liye dua'go hon. 11 years ago
mansoor ahmad : very good streming 11 years ago
Dr.Hassan : WISH YOU HAPPY HEALTHY LIFE To: atif(karachi) 11 years ago
ishtiaque ahmed : best channel humsa live tv To: umair ahmed(k.g.muhammad) 11 years ago
Rizwan : Best Streaming Of Live Channels. Good Work Site Admin 11 years ago
شمالی کوریا سے ’شدید خطرات‘ ہیں : امریکہ
امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا امریکہ کے لیے ایک ’شدید خطرہ‘ بن چکا ہے اور امریکہ کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے تیاری کرنی ہوگی۔شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی دھماکے کی تصدیق کے بعد امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ امریکہ کو شمالی کوریا اور ایران جیسی’ بدمعاش ریاستوں‘ سے خطرات لاحق ہیں۔لیون پینٹا کے مطابق امریکہ کو وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےشمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی دھماکہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کےخلاف اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے۔ادھر چین نے شمالی کوریا کے سفیر کو طلب کر کے جوہری دھماکہ کرنے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جوہری دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی قرارداوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔شمالی کوریا کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے تیسری مرتبہ کامیاب جوہری دھماکہ کیا ہے۔

عالمی سطح پر شمالی کوریا کے بڑے حمایتی چین سمیت بیشتر عالمی طاقتوں نے اس تجربے کی شدید مذمت کی ہے۔شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این نے کے مطابق سائنسدانوں نے یہ تجربہ زیرِ زمین چھوٹی جوہری ڈیوائس کا دھماکا کر کے کیا۔

کے سی این اے کے مطابق حکام نے بیان میں کہا ہے کہ ’تصدیق کی گئی ہے کہ ایک اعلیٰ درجے کا جوہری تجربہ محفوظ اور بہترین طریقے سے ایک چھوٹی ایٹمی ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا جس کی طاقت ماضی کی نسبت زیادہ تھی اور اس کا اردگرد کے ماحول پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا‘۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے ’یہ تجربہ اس امریکی جارحیت کے خلاف ملکی سلامتی کے اقدامات کا حصہ ہے جس نے ہمارے پرامن راکٹ تجربے کے حق کی مخالفت کی تھی‘۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اس بات کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے کہ شمالی کوریا ایک ایسا چھوٹا جوہری وارہیڈ بنانے کے قریب ہے جسے دور مار میزائل پر نصب کیا جا سکے۔پیانگ یانگ کی جانب سےجوہری دھماکے کی تصدیق شمالی کوریا میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جانے کی اطلاعات کے بعد آئی ہے۔

امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق منگل کی صبح ریکارڈ کیے جانے والے ان جھٹکوں کی شدت ریکٹر سکیل پر چار اعشاریہ نو تھی اور یہ زلزلے زمین کے نیچے ایک کلومیٹر کی گہرائی پر آیا۔اس زلزلے کے بعد یہ خدشات سامنے آئے تھے کہ یہ ممکنہ طور پر کسی جوہری تجربے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں جس کی تصدیق اب شمالی کوریا نے کر دی ہے۔

جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے ان جھٹکوں کو انسانی اقدامات کے تحت آنے والا زلزلہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدت پانچ اعشاریہ ایک بتائی ہے جس سے بظاہر اس جوہری دھماکے کی طاقت ماضی میں شمالی کوریا کے دو جوہری دھماکوں سے زیادہ دکھائی دیتی ہے۔گزشتہ برس بارہ دسمبر کو شمالی کوریا کی جانب سے ایک دور مار راکٹ کا تجربہ کیا تھا

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا یہ اقدام انتہائی اشتعال انگیز ہے اور اقوامِ عالم کو اس پر فوری اور ٹھوس ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔

جنوبی کوریا اور جاپان نے اس معاملے پر اپنی قومی سکیورٹی ٹیموں کے اجلاس طلب کیے ہیں۔ قومی سلامتی کے لیے جنوبی کوریائی صدر کے مشیر چن یونگ وو نے کہا ہے کہ ’یہ جزیرہ نما کوریا کی سکیورٹی کے لیے ناقابلِ قبول خطرہ اور عالمی برادری کے لیے چیلنج ہے‘۔جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے کا کہنا تھا ’یہ ہماری قوم کے لیے بڑا خطرہ ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس بارہ دسمبر کو شمالی کوریا کی جانب سے ایک دور مار راکٹ کا تجربہ کیا گیا تھا۔ اس راکٹ کی مدد سے شمالی کوریا نے خلائی مدار اپنا سیارہ چھوڑا تھا جو اس کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔

اس تجربے کے بعد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس پر عائد پابندیوں میں اضافہ کر دیا تھا جس کے جواب میں شمالی کوریا نے جوہری پروگرام پر مزید مذاکرات کو رد کرتے ہوئے اپنی فوجی اور جوہری صلاحیتیں بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔

اسی سلسلے میں شمالی کوریا نے گذشتہ مہینے اپنا تیسرا جوہری تجربہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا تاہم اس جوہری تجربے کے نظام الاوقات کی بات نہیں کی گئی تھی۔شمالی کوریا 2006 اور 2009 میں دو جوہری تجربات کر چکا ہے جن کے بعد سلامتی کونسل نے اس پر میزائل تجربات کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

اب امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان اسے خبردار کر چکے ہیں کہ وہ تیسرے تجربے سے باز رہے۔ چین نے بھی جو شمالی کوریا کا قریبی تجارتی اتجادی ہے، اسے ایسے کسی اقدام سے باز رہنے کو کہا ہے۔

شمالی کوریا گزشتہ ایک دہائی سے اپنے جوہری پروگرام پر چین، امریکہ، جنوبی کوریا اور روس سے بات چیت کر رہا ہے اور وعدہ کرتا رہا ہے کہ خوراک اور توانائی کے بدلے میں وہ اپنا جوہری پروگرام ختم کر دے گا۔

Comments
Add Comments
Name
Email *
Comment
Security Code *


 
مزید خبریں
سابق بھارتی آرمی چیف Ù†Û’ خفیہ یونٹ بنایا، پاکستان میں آپریشن کئے نئی دہلی…سابق بھارتی آرمی چیف Ù†Û’ سیکریٹ فنڈ سے یونٹ بنایا ØŒ جس Ù†Û’ پاکستان میں آپریشن کیا .... مزید تفصیل
افغانستان:ہلمند میں پولیس چیک پوسٹ پرحملہ،6اہلکار ہلاک کابل…افغانستان Ú©Û’ سرحدی صوبے ہلمند Ú©Û’ ضلع موسی قلعہ میں پولیس چیک پوسٹ پر طالبان Ú©Û’ حملے .... مزید تفصیل
مصر Ú©Û’ سابق صدر حسنی مبارک Ú©Ùˆ جیل سے رہاکردیا گیا قاہرہ … مصر Ú©Û’ سابق صدر حسنی مبارک Ú©Ùˆ 2 برس بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ غیرملکی خبرایجنسی Ú©Û’ .... مزید تفصیل