‘پانچ سالوں میں انÛتر Ûزار اسلØÛ Ù„Ø§Ø¦Ø³Ù†Ø³â€™
وزیر Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ø±Øمان ملک شاید Ù†Ûیں جانتے Ú©Û Ù…Ù„Ú© Ú©Û’ اندر عسکریت پسند کالعدم تنظیموں Ú©Û’ پاس Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©ÛŒ تعداد کتنی Ûوگی، لیکن ÙˆÛ ÛŒÛ ÛŒÙ‚ÛŒÙ†Ø§Ù‹ جانتے ÛÙˆÚº Ú¯Û’ Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ وزارت Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ù¾Ø§Ù†Ú† سالوں Ú©Û’ دوران Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ انÛتر Ûزار لائسنس قومی اسمبلی Ú©Û’ اراکین Ú©Ùˆ جاری کرچکی ÛÛ’Û”
Ø³Ø§Ø¯Û Øساب کتاب سے بھی Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ù„Ú¯Ø§ÛŒØ§ جاسکتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÙˆØ³Ø·Ø§Ù‹ Ûرایک رکن قومی اسمبلی Ù†Û’ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ù¾Ø§Ù†Ú† سالوں میں Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ûتھیاروں Ú©Û’ دو سو لائسنس Ú©Û’ Øاصل کیے۔
ان لائسنسوں Ú©ÛŒ ضرورت خودکار Ûتھیاروں مثلاً کلاشنکو٠اور سب مشین گنوں Ú©Û’ لیے پڑتی ÛÛ’Û”
مولوی عصمت Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ جانب سے اÙٹھائے گئے ایک سوال Ú©Û’ جواب میں رØمان ملک Ù†Û’ قومی اسمبلی Ú©Û’ اجلاس میں بتایا Ú©Û Ø§Ø±Ø§Ú©ÛŒÙ† اسمبلی Ú©ÛŒ سÙارشات پر ÙˆÙاقی Øکومت Ù†Û’ 2008Ø¡ سے 2012Ø¡ Ú©Û’ دوران انÛتر Ûزار چار سو تÛتر Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس جاری کیے، جو صوبائی اسمبلیوں Ú©Û’ اراکین Ú©Ùˆ جاری کیے گئے ایسے Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس Ú©ÛŒ تعداد اس سے الگ ÛÛ’Û”
خیال رÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ø¦ÛŒÙ† میں اٹھارویں ترمیم Ú©Û’ بعد صوبائی Øکومتیں بھی ارکان اسمبلیوں Ú©Ùˆ Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس جاری کرسکتی Ûیں۔
اس سے Ù¾ÛÙ„Û’ ÛŒÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± صر٠وزیراعظم Ú©Û’ پاس تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø®ÙˆØ¯Ú©Ø§Ø± Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس جاری کرسکتے تھے۔
ÙˆØ²ÛŒØ±Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ù†Û’ اپنے ایک تØریری بیان میں قومی اسمبلی Ú©Ùˆ بتایا Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ وزارت Ù†Û’ 2008Ø¡ Ú©Û’ دوران Ú¯ÛŒØ§Ø±Û Ûزار سات سو ستتّر Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس جاری کیے۔
ستائیس Ûزار پانچ سو اکیاون 2009Ø¡ میں، پانچ Ûزار سات سو نواسی 2010Ø¡ میں، آٹھ Ûزار تین سو انÛتر 2011Ø¡ میں اور Ù¾Ù†Ø¯Ø±Û Ûزار نو سو اٹھانوے لائسنس 2012Ø¡ میں جاری Ûوئے۔
سابق وزیراعظم یوس٠رضا گیلانی Ù†Û’ ایک تØقیقات کا ØÚ©Ù… دیا تھا Ú©Û Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس Ú©Û’ اجراء Ú©ÛŒ تÙتیش Ú©ÛŒ جائے Ú©Û Ú©Ûیں ÛŒÛ Ø¬Ø¹Ù„ÛŒ دستاویزات پر تو جاری Ù†Ûیں کیےگئے Ûیں، لیکن اس انکوائری کا تاØال کوئی Ù†ØªÛŒØ¬Û Ù†Ûیں Ù†Ú©Ù„ سکا۔
انکوائری Ú©ÛŒ نگران اور قومی اسمبلی Ú©ÛŒ Ù‚Ø§Ø¦Ù…Û Ú©Ù…ÛŒÙ¹ÛŒ برائے امور Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ú©Û’ چیئرمین عبدالقادر پٹیل سے اس بارے میں دریاÙت کیا گیا ØªÙˆÙˆÛ Ø§Ø³ وقت ایوان میں موجود Ù†Ûیں تھے۔
Ùیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ای٠بی آئی) Ù†Û’ 2009Ø¡ میں ÛŒÛ Ø§Ù†Ú©Ø´Ø§Ù Ú©ÛŒØ§ تھا Ú©Û Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ Ûزاروں لائسنس جن میں سب مشین گنیں بھی شامل Ûیں، غیرقانونی طریقے اور قواعد Ùˆ ضوابط Ú©ÛŒ خلا٠ورزی کرتے Ûوئے جاری کیے گئے۔
ای٠آئی اے Ù†Û’ وزارت Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ø³Û’ لائسنس جاری کروانے Ú©Û’ لیے Ù…ÚˆÙ„ رینکنگ اور جونیئر Ø¢Ùیسرز Ú©ÛŒ طر٠سے استعمال Ú©ÛŒ جانے والی جعلی بنک رسیدیں، جعلی دستخطوں اور نقلی Ù…Ûریں Ù¾Ú©Ú‘ÛŒ تھیں Û”
سرکاری ریکارڈ Ú©Û’ مطابق اٹھائیس مارچ 2008Ø¡ سے چھبیس جون 2009Ø¡ Ú©Û’ درمیان Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ اٹھائیس Ûزار پانچ سو ستائیس لائسنس جاری کیے گئے۔
اور ان میں سے Ú†Ú¾ Ûزار سابق ÙˆØ²ÛŒØ±Ø¯Ø§Ø®Ù„Û ØªØ³Ù†ÛŒÙ… قریشی Ù†Û’ مئی اور جون 2009Ø¡ Ú©Û’ دوران منظور کیے۔تسنیم قریشی آج Ú©Ù„ پانی اور بجلی Ú©Û’ وزیر مملکت Ûیں۔
ØØ§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø§Ø³ وقت صر٠وزیراعظم Ú©Ùˆ ÛÛŒ Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ لائسنس جاری کرنے کا اختیار Øاصل تھا، لیکن 2009Ø¡ میں وزیراعظم Ù†Û’ اپنے ÛŒÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø±Ø§Øª وزیر Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ú©Ùˆ دے دیے تھے۔
لیکن اراکین اسمبلی Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ù…Ø®ØªÙ„Ù Øلقوں سے شکایات موصول Ûونے Ú©Û’ بعد وزیراعظم Ù†Û’ انکوائری کا ØÚ©Ù… دیا تھا۔
ای٠آئی اے Ú©Û’ مطابق اس اسکینڈل میں تین سیکشن اÙسر ملوث پائے گئے، لیکن انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے اوپر عائد الزام Ú©Ùˆ عدالت میں چیلنج کردیا ØŒ جو آج تک عدالت میں زیرالتوا ÛÛ’Û”
ان اÙسروں Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا Ú©Û Ø§ÙˆÙ¾Ø±ÛŒ Ø³Ø·Ø Ù¾Ø± بیٹھے لوگوں Ú©Ùˆ بچانے Ú©Û’ لیے انÛیں قربانی کا بکرا بنایا جارÛا ÛÛ’Û”
وزیر Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ø¨Ø§Ø±Ûا قومی اسمبلی Ú©Ùˆ مطلع کرچکے Ûیں Ú©Û Øکومت تمام لائسنسوں Ú©ÛŒ جانچ پڑتال کررÛÛŒ Ûےاور اگر اس Øوالے سے کوئی بے ضابطگی سامنے آئی تو اس سے قانون Ú©Û’ مطابق نمٹا جائے گا۔
اس Ú©Û’ باوجود اب تک کوئی ایسا قدم Ù†Ûیں اÙٹھایا گیا ÛÛ’Û”
عام طور پر ÛŒÛ Ù„Ø§Ø¦Ø³Ù†Ø³ قومی اسمبلی اراکین Ú©ÛŒ سÙارش پر جاری کیے جاتے Ûیں، ایسے لوگ جنÛیں ÙˆÛ Ø°Ø§ØªÛŒ طور پر جانتے ÛÙˆÚº اور ÙˆÛ Ø§Ù† خودکار Ûتھیاروں Ú©Ùˆ سنبھال سکتے ÛÙˆÚºÛ” تاÛÙ… عارضی نوعیت Ú©ÛŒ تدابیر Ú©Ùˆ دیکھتے Ûوئے ÛŒÛ Ú©Ûا جاسکتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† کا غلط استعمال ÛÛŒ Ûوگا، کیوں Ú©Û Ø¨Ûت سے معاملات ایسے سامنے آئے Ûیں Ú©Û Ø§ÛŒÚ© رکن قومی اسمبلی Ù†Û’ Ù…Ù…Ù†ÙˆØ¹Û Ø¨ÙˆØ± Ú©Û’ Ûتھیاروں Ú©Û’ درجنوں پرمٹ Ú©ÛŒ سÙارش Ú©ÛŒ تھی۔