’معیشت Ú©ÛŒ مضبوطی Ú©Û’ لیے سمجھوتے پر تیار Ûوں‘
امریکی کانگریس Ú©Û’ ایوان٠زیریں Ù†Û’ بھی ملک Ú©Û’ متوسط طبقے Ú©Û’ لیے ٹیکسوں میں اضاÙÛ’ اور سرکاری اخراجات میں خود کار کٹوتی سے بچاؤ Ú©Û’ معاÛدے Ú©ÛŒ منظوری دے دی ÛÛ’Û”
امریکی صدر براک اوباما Ù†Û’ معاÛدے کا خیرمقدم کرتے Ûوئے Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ù„Ú©ÛŒ معیشت Ú©Ùˆ مضبوط بنانے Ú©Û’ لیے آنے والے دنوں میں Ûونے والی بات چیت میں سمجھوتوں Ú©Û’ لیے تیار Ûیں۔
منگل اور بدھ Ú©ÛŒ درمیانی شب ایوان٠نمائندگان میں Ûونے والی ووٹنگ میں بل Ú©ÛŒ Øمایت میں دو سو ستاون Ø¬Ø¨Ú©Û Ù…Ø®Ø§Ù„Ùت میں ایک سو سڑسٹھ ووٹ ڈالے گئے۔
Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø¨Ù„ Ú©ÛŒ Øمایت میں اکثریتی ووٹ ڈیموکریٹس Ù†Û’ ÛÛŒ دیے لیکن ایک تÛائی ری پبلکن ارکان Ù†Û’ بھی اس Ú©Û’ ØÙ‚ میں ووٹ دے کر اس بل Ú©ÛŒ منظوری Ú©Ùˆ ممکن بنایا۔
ایوان میں اکثریتی جماعت ری پبلکن پارٹی Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ ارکان اس بل میں اخراجات میں کٹوتیوں Ú©Û’ بارے میں ترامیم بھی لانا چاÛتے تھے لیکن بدھ Ú©Ùˆ بازار Øصص کھلنے سے قبل اس بل Ú©ÛŒ منظوری Ú©Û’ لیے موجود دباؤ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ انÛÙˆÚº Ù†Û’ ایسا Ù†Ûیں کیا۔
وائٹ Ûاؤس اور ری پبلکن رÛنماؤں Ú©Û’ اتÙاق٠رائے Ú©Û’ بعد امریکی سینیٹ Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÛŒ آٹھ Ú©Û’ مقابلے میں نواسی ووٹوں Ú©ÛŒ اکثریت سے اس معاÛدے Ú©ÛŒ منظوری دے Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û”
ایوان٠نمائندگان سے منظوری Ú©Û’ بعد اب سے قانونی Ø´Ú©Ù„ دینے Ú©Û’ لیے اس پر صدر Ú©Û’ دستخط Ûونا باقی Ø±Û Ú¯Ø¦Û’ Ûیں۔
امریکی صدر Ù†Û’ اس معاÛدے Ú©Ùˆ ملکی معیشت Ú©ÛŒ مضبوطی Ú©Û’ لیے Ú©ÛŒ جانے والی وسیع تر کوششوں میں سے ایک قدم قرار دیا ÛÛ’Û” بل Ú©ÛŒ منظوری کا خیرمقدم کرتے Ûوئے Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ انتخابی Ù…ÛÙ… میں متوسط طبقے Ú©Û’ لیے ٹیکس میں Ú©Ù…ÛŒ اور امیروں Ú©Û’ لیے اضاÙÛ’ کا جو ÙˆØ¹Ø¯Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ کیا تھا ÙˆÛ Ù¾ÙˆØ±Ø§ Ûوگیا ÛÛ’Û”
تاÛÙ… ان کا ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ú©Ûنا تھا Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ معیشت Ú©Ùˆ مضبوط بنانے Ú©Û’ لیے مزید کام کرنا Ûوگا اور ÙˆÛ Ø¢Ù†Û’ والی بات چیت میں سمجھوتوں Ú©Û’ لیے تیار Ûیں۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Ø¬Ù¹ Ú©Û’ معاملات پر بات چیت Ú©Û’ لیے تیار Ûیں لیکن قرضوں Ú©ÛŒ Ø³Ø·Ø Ù¾Ø± کانگریس سے مزید بات چیت کا کوئی امکان Ù†Ûیں ÛÛ’Û”
متوسط طبقے Ú©Û’ لیے ٹیکس میں Ú©Ù…ÛŒ اور امیروں Ú©Û’ لیے اضاÙÛ’ کا ÙˆØ¹Ø¯Û Ù¾ÙˆØ±Ø§ Ûوگیا: اوباما
اس بل Ú©ÛŒ منظوری Ú©Û’ نتیجے میں اب Ø¢Ø¦Ù†Ø¯Û Ø¯Ø³ برس میں ÙˆÙاقی بجٹ میں ایک Ø§Ø¹Ø´Ø§Ø±ÛŒÛ Ø¯Ùˆ ٹریلین ڈالر Ú©ÛŒ کٹوتیوں کا Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ø¯Ùˆ Ù…Ø§Û Ú©Û’ لیے مؤخر کر دیا گیا ÛÛ’ ØªØ§Ú©Û Ú©Ø§Ù†Ú¯Ø±ÛŒØ³ اور وائٹ Ûاؤس اس پر Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø¨Ø§Øª چیت کر سکیں اور اس معاملے پر وسیع تر اتÙاق٠رائے پیدا کیا جا سکے۔
ٹیکس میں اضاÙÛ’ اور Øکومتی اخراجات میں کٹوتی Ú©Û’ بارے میں سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش Ú©Û’ دور میں منظور Ûونے والا قانون اکتیس دسمبر 2012 Ú©Ùˆ ختم Ûوگیا تھا اور نئے قانون پر اتقاق Ù†Û Ûونے Ú©ÛŒ صورت میں متوسط طبقے Ú©Û’ لیے ٹیکسوں میں رعایت Ú©Û’ خاتمے اور Øکومتی اخراجات میں کٹوتی کا خود کار نظام ناÙØ° العمل Ûوا تھا۔
اس نظام Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ٹیکسوں میں پانچ سو چھتیس ارب ڈالر اور Øکومت Ú©Û’ داخلی اور عسکری پروگراموں میں ایک سو نو ارب ڈالر Ú©ÛŒ کٹوتیاں Ûونی تھیں اور قانون منظور Ù†Û Ûونے Ú©ÛŒ صورت میں چار اÙراد کا خاندان جس Ú©ÛŒ Ù…Ø´ØªØ±Ú©Û Ø¢Ù…Ø¯Ù† پچھتÛر Ûزار امریکی ڈالر ÛÛ’ اسے تین Ûزار تین سو ڈالر اضاÙÛŒ ٹیکس دینا پڑتا۔
اقتصادی ماÛرین کا خیال تھا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± ÛŒÛ Ù†ÛŒØ§ نظام ناÙØ° ÛÙˆ جاتا تو Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ø§ÛŒÚ© بار پھر کساد بازاری Ú©ÛŒ طر٠لوٹ جاتا Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ عالمی منڈیوں پر بھی منÙÛŒ اثرات مرتب Ûوتے۔
منظور کیے جانے والے بل Ú©Û’ تØت اب چار لاکھ ڈالر Ø³Ø§Ù„Ø§Ù†Û Ø³Û’ Ú©Ù… آمدن والے امریکیوں Ú©Ùˆ ٹیکس میں چھوٹ ملے گی۔ ڈیموکریٹس Ù†Û’ ابتدائی طور پر ÛŒÛ Øد ڈھائی لاکھ ڈالر مقرر Ú©ÛŒ تھی۔
اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ ÙˆØ±Ø§Ø«ØªÛŒ ٹیکس میں پانچ Ùیصد کا اضاÙÛ Ú©Ø± Ú©Û’ اس Ú©ÛŒ Ø´Ø±Ø Ú†Ø§Ù„ÛŒØ³ Ùیصد مقرر Ú©ÛŒ گئی ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¨Û’Ø±ÙˆØ²Ú¯Ø§Ø±ÛŒ الاؤنس لینے والے اÙراد Ú©Ùˆ بھی ٹیکس Ú©ÛŒ چھوٹ میں ایک برس Ú©ÛŒ توسیع دی گئی ÛÛ’Û”