Home
  • Web
  • Humsa
  • Videos
  • Forum
  • Q2A
rabia shakeel : meri dua hai K is bar imran khan app is mulk k hukmaran hun To: suman(sialkot) 11 years ago
maqsood : hi how r u. To: hamza(lahore) 11 years ago
alisyed : hi frinds 11 years ago
nasir : hi To: wajahat(karachi) 11 years ago
khadam hussain : aslamoalikum pakistan zinsabad To: facebook friends(all pakistan) 11 years ago
Asif Ali : Asalaam O Aliakum . To: Khurshed Ahmed(Kashmore) 11 years ago
khurshedahmed : are you fine To: afaque(kashmore) 11 years ago
mannan : i love all To: nain(arifwala) 11 years ago
Ubaid Raza : kya haal hai janab. To: Raza(Wah) 11 years ago
qaisa manzoor : jnab AoA to all 11 years ago
Atif : Pakistan Zinda bad To: Shehnaz(BAHAWALPUR) 11 years ago
khalid : kia website hai jahan per sab kuch To: sidra(wazraabad) 11 years ago
ALISHBA TAJ : ASSALAM O ELIKUM To: RUKIYA KHALA(JHUDO) 11 years ago
Waqas Hashmi : Hi Its Me Waqas Hashmi F4m Matli This Website Is Owsome And Kois Shak Nahi Humsa Jaise Koi Nahi To: Mansoor Baloch(Matli) 11 years ago
Gul faraz : this is very good web site where all those channels are avaiable which are not on other sites.Realy good. I want to do i..... 11 years ago
shahid bashir : Mein aap sab kay liye dua'go hon. 11 years ago
mansoor ahmad : very good streming 11 years ago
Dr.Hassan : WISH YOU HAPPY HEALTHY LIFE To: atif(karachi) 11 years ago
ishtiaque ahmed : best channel humsa live tv To: umair ahmed(k.g.muhammad) 11 years ago
Rizwan : Best Streaming Of Live Channels. Good Work Site Admin 11 years ago
کہکشاں میں زمین جیسے سترہ ارب سیارے
ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ ہماری کہکشاں میں زمین کے برابر حجم کے سترہ ارب سیارے پائے جاتے ہیں اور ہر چھ ستاروں میں سے ایک کے مدار میں ایسا ایک سیارہ گردش کر رہا ہے۔یہ نتائج کیپلر خلائی دوربین سے حاصل شدہ ڈیٹا میں ایسے اجرامِ فلکی کے تجزیے کے بعد سامنے آئے ہیں جو ممکنہ طور پر سیارے ہو سکتے ہیں۔

کیپلر ٹیم نے مکمل تجزیے کے بعد چار سو اکسٹھ نئے سیاروں کی دریافت کی تصدیق کی ہے جس کے بعد دریافت شدہ سیاروں کی تعداد دو ہزار سات سو چالیس تک پہنچ گئی ہے۔

ان نتائج کا اعلان کیلیفورنیا میں امریکی فلکیاتی سوسائٹی کے دو سو اکیسویں سالانہ اجلاس میں کیا گیا۔

دو ہزار نو سے کیپلر کی عدسے آسمان کے ایک مخصوص حصے میں جھانک رہے ہیں اور اس کی حدِنظر میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد ستارے موجود ہیں۔

یہ دوربین سیارہ سامنے سے گزرنے کی صورت میں ستارے کی روشنی میں آنے والی مدھم سے کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم یہ ایک مشکل عمل ہے کیونکہ جہاں ایک طرف روشنی میں یہ کمی بےحد معمولی ہوتی ہے وہیں ہر بار یہ بھی ممکن نہیں کہ ایسا کسی ستارے پر ہو رہا ہو۔

چنانچہ ہارورڈ کے سمتھسونین سنٹر فار آسٹروفزکس کے ڈاکٹر فرانسوا فریسن نے نہ صرف یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیپلر کے دریافت کردہ اجرامِ فلکی میں سے کون سے سیارے نہیں بلکہ یہ بھی کہ وہ کون سے ایسے سیارے ہیں جنہیں کیپلر کی آنکھ بھی نہیں دیکھ پاتی۔

بی بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمیں دو چیزوں کے لیے درستگی درکار ہے۔ پہلی یہ کہ کیپلر کی فہرست نامکمل ہے۔ ہم صرف وہی سیارے دیکھتے ہیں جو اپنے ستارے کے سامنے سے گزر رہے ہوں۔ ایسے ستارے جن کا کوئی سیارہ ہے جو اس سمت میں ہے کہ ہم اسے دیکھ پا رہے ہیں جبکہ درجنوں ایسے بھی ہیں جو اس حالت میں نہیں ہیں۔‘

دوسری تصحیح ممکنہ سیاروں کی فہرست میں ضروری ہے۔ ان میں سے کچھ حقیقی سیارے نہیں بلکہ دیگر اجرامِ فلکی ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے ستارے بھی ہو سکتے ہیں جو دیگر ستاروں کے گرد گردش کرتے ہوں۔

ڈاکٹر فریسن کے مطابق تمام ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد حاصل شدہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ سترہ فیصد ستاروں کے ایسے سیارے ہیں جو زمین سے سوا گنا بڑے ہیں اور ان کی گردش کا دورانیہ عطارد کی طرح پچاسی دن یا اس سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا یہ مطلب بھی ہے ہماری کہکشاں میں کم از کم زمین جیسے حجم والے سترہ ارب سیارے پائے جاتے ہیں۔

سیتی انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر کرسٹوفر برک نے اس کانفرنس میں چار سو اکسٹھ نئے سیاروں کی دریافت کا اعلان بھی کیا جن میں سے چار سیارے حجم میں زمین سے دوگنا سے کچھ کم بڑے ہیں اور وہاں زندگی پنپنے کے امکانات بھی ہیں۔

ڈاکٹر برک کے مطابق ’ان چار میں سے ایک جسے کے او آئی 17202 کا نام دیا گیا ہے زمین سے صرف ڈیڑھ گنا بڑا ہے اور ہمارے سورج جیسے ستارے کے گرد گردش کر رہا ہے‘۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر دوسری زمین کی دریافت کے نزدیک ترین پہنچنے جیسی چیز ہے۔

Comments
Add Comments
Name
Email *
Comment
Security Code *


 
مزید خبریں
امریکا کا سیارچوں میں معدنیات Ú©ÛŒ تلاش کا منصوبہ امریکی کمپنی Ù†Û’ خلائی سیارچوں میں کان Ú©Ù†ÛŒ کرکے معدنیات زمین پر فروخت کرنے کا منصوبہ تیار .... مزید تفصیل
 امریکہ میں تخلیق کردہ جدید ٹیکنالوجی کا حامل روبوٹک سانپ خوفزدہ نہ ہو Úº یہ اصلی نہیں بلکہ رو بو Ù¹Ú© سانپ ہے جسے امریکہ میں تیار کیا گیا ہے ۔اس جدید .... مزید تفصیل
پاکستانی طلبہ نے’’ذہین‘‘ لفٹ متعارف کرادی پاکستان Ú©Û’ سب سے بڑے شہر اور کارباری مرکز کراچی میں جہاں ٹارگٹ کلرز Ù†Û’ عوام Ú©ÛŒ زندگی اجیرن .... مزید تفصیل