اسرائیل Ùلسطینی بچوں پر تشدد کررÛا ÛÛ’ØŒ اقوام٠متØدÛ
جینیوا/یروشلم: اقوام٠متØØ¯Û Ú©Û’ تØت انسانی Øقوق Ú©Û’ باڈی Ù†Û’ جمعرات Ú©Ùˆ اسرائیلی اÙواج پر Ùلسطینی بچوں پر تشدد اور اسے بطور انسانی ڈھال استعمال کرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ ان سے بدسلوکی Ú©Û’ الزامات عائد کئے Ûیں۔
1967 Ú©ÛŒ جنگ میں اسرائیل Ú©ÛŒ جانب سے ØºØ²Û Ú©ÛŒ پٹی اور مغربی کنارے پر Ù‚Ø¨Ø¶Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ بعد اسرائیل Ù†Û’ Ù†Û ØµØ±Ù Ùلسطینی بچوں Ú©ÛŒ پیدائش Ú©ÛŒ رجسٹریشن سے انکار کیا Ø¨Ù„Ú©Û Ø¨Ù†ÛŒØ§Ø¯ÛŒ صØت، صا٠پانی اور معیاری تعلیم کیلئے بھی انکار کرتا رÛا۔ اس بات کا انکشا٠اقوام٠متØØ¯Û Ú©ÛŒ کمیٹی Ù†Û’ کیا Û”
‘ اسرائیلی اÙواج Ú©ÛŒ جانب سے Ùلسطینی بچوں Ú©ÛŒ گرÙتاری Ú©Û’ بعد منظم انداز میں ان سے برا برتاؤ رکھا گیا، تشدد کا Ù†Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ÛŒØ§ گیا ØŒ ان سے عبرانی زبان میں ان سے سوالات کئے گئے ( جس زبان سے ÙˆÛ ÙˆØ§Ù‚Ù Ù†Ûیں) اور ان سے عبرانی زبان میں تØریر Ú©Ø±Ø¯Û Ø¨ÛŒØ§Ù†Ø§Øª پر دستخط کئے گئے،’ رپورٹ میں Ú©Ûا گیا Û”
اسرائیلی ÙˆØ²Ø§Ø±ØªÙ Ø®Ø§Ø±Ø¬Û Ù†Û’ بچوں سے برے برتاؤ Ú©ÛŒ رپورٹ پر ØªØ¨ØµØ±Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے Ú©Ûا ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÙˆÙ†ÛŒØ³Ù Ù†Û’ مارچ میں بھی ایسی رپورٹ دی تھی اور سوال اÙٹھایا Ú©Û Ú©ÛŒØ§ یو این Ù†Û’ کوئی اور نئی بات بھی Ú©ÛŒ ÛÛ’ یا Ù†Ûیں۔
‘ اگر کوئی پرانی چیزوں Ú©Ùˆ ری سائیکل کرکے Ù…Øض سیاسی طور پر اسرائیل Ú©Ùˆ تعصب کا Ù†Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Ø§ چاÛتا ÛÛ’ تو اس بات Ú©ÛŒ کوئی اÛمیت Ù†Ûیں Ûوگی،’ ترجمان ییگال پالمر Ù†Û’ Ú©Ûا۔
اقوام٠متØØ¯Û Ú©ÛŒ کمیٹی میں شامل ناروے Ú©ÛŒ خاتون رکن کرسٹن سینڈبرگ Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø±Ù¾ÙˆØ±Ù¹ Øقائق پر مبنی ÛÛ’ اور اس میں اراکین Ù†Û’ اپنے سیاسی خیالات شامل Ù†Ûیں کئے Ûیں۔
‘ ÛÙ… Ù†Û’ دیکھا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³Ø±Ø§Ø¦ÛŒÙ„ Ú©ÛŒ زیر٠نگرانی بچوں Ú©Û’ Øقوق غصب کئے جارÛÛ’ Ûیں،’ انÛÙˆÚº Ù†Û’ رائٹرز سے Ú©Ûا۔
ÛŒÛ Ø±Ù¾ÙˆØ±Ù¹ Ø§Ù¹Ú¾Ø§Ø±Û Ø§Ù“Ø²Ø§Ø¯ ماÛرین Ù†Û’ تیار Ú©ÛŒ ÛÛ’ جس میں دونوں جانب سے بچوں Ú©ÛŒ Øالت کا Ø¬Ø§Ø¦Ø²Û Ù„ÛŒØ§ گیا ÛÛ’ لیکن Ú©Ûا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ùلسطینی بچے Ø°ÛŒØ§Ø¯Û Ù…ØªØ§Ø«Ø±Û Ûوئے Ûیں۔
کمیٹی Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ú©Ø«Ø± Ùلسطینی بچوں Ú©Ùˆ پتھر پھینکنے Ú©Û’ الزام میں گرÙتار کیا جاتا ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ سزا بیس سال قید Ûوتی ÛÛ’Û”
اقوام٠متØØ¯Û Ù†Û’ اس بات پر بھی اÙسوس کا اظÛار کیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³Ø±Ø§Ø¦ÛŒÙ„ Ù†Û’ شام Ú©ÛŒ جانب سے Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ú¯ÙˆÙ„Ø§Ù† Ûائیٹس اور Ùلسطینی علاقوں میں دوÛزاردو Ú©Û’ بعد سے بچوں Ú©ÛŒ Øالت٠زار پر کوئی معلومات ÙراÛÙ… Ù†Ûیں Ú©ÛŒ ÛÛ’ اور بار بار پوچھنے پر بھی اسرائیل سے کوئی جواب برآمد Ù†Ûیں ÛورÛا۔
رپورٹ میں Ú©Ûا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø®ØµÙˆØµØ§Ù‹ ØºØ²Û Ù…ÛŒÚº سینکڑوں بچوں Ú©Ùˆ Ûلاک اور Ûزاروں Ú©Ùˆ زخمی کیا گیا ÛÛ’Û”
دس Ø³Ø§Ù„Û Ø¯ÙˆØ± میں Ø¨Ø§Ø±Û Ø³Û’ Ø³ØªØ±Û Ø³Ø§Ù„ لیکن بعض بچوں Ú©ÛŒ عمر نو سال تک بھی ÛÛ’ ایسے سات Ûزار بچوں Ú©Ùˆ اسرائیل Ù†Û’ گرÙتار کیا Û” انÛیں Ù…Ûینوں جیلوں میں رکھا اور Ùوجی عدالتوں میں پیش کیا گیا۔
جنوری دوÛزار دس سے اس سال مارچ تک Ú©Û’ ایسے 14 واقعات دیکھنے میں آئے جب ان بچوں Ú©Ùˆ انسانی ڈھال Ú©Û’ طور پر استعمال کیا گیا۔
ان بچوں Ú©Ùˆ آپریشن میں گاڑیوں Ú©Û’ آگے رکھا جاتا ÛÛ’Û” Ù…Ù…Ú©Ù†Û Ø·ÙˆØ± پر خطرے Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û ÛŒØ§ عمارت میں Ù¾ÛÙ„Û’ دھکیلا جاتا ÛÛ’ Û” رپورٹ Ù†Û’ Ú©Ûا۔